Waldain ka Ehtram Essay in Urdu: Respecting Parent
Hello everyone! I hope you are feeling well and enjoying every single moment of your life. Today, I am so excited because I want to share something very special with you. It is a PDF of an Essay in Urdu about the deep importance of respecting our parents titled “Waldain ka Ehtram”. So, let’s dive into it and explore the benefits of respecting our parents.
Respecting Parents:
The love and respect we hold for our parents in our hearts are like natural instincts deeply attached to us. They not only guide us about life’s journey but also instill in us societal values and moral principles. It’s our first responsibility to honor their hard work, and sacrifices, and fulfill their aspirations.
Waldain ka Ehtram Essay in Urdu PDF:
The PDF includes:
- A rich Essay about Walidain ka Ehtram (Respecting Parents).
- How to Acknowledge Parental Rights?
How to Download:
To download the PDF about Waldain ka Ehtram (Respecting Parents), just click on the “Download” button given above.
Conclusion:
In conclusion, Waldain ka Ehtram (respecting our parents) nurtures essential human values. A society that emphasizes parental respect promotes respectability and happiness. Therefore, let’s always prioritize respecting our parents and dealing with them with kindness, for it is our first responsibility.
Thanks for reading and investing your precious time in our article and PDF. I hope you have enjoyed our article and PDF and explored a lot of information about the importance of respecting our parents and How to Acknowledge Parental Rights. So, Feel free to share it with your friends, family members, nearby, classmates, and everyone who wants to know about Parent’s Rights on us.
More Interesting PDFs:
We have more interesting PDFs available, feel free to read them and explore much more info .
- Allama Iqbal Essay in English with Quotations .
- Courtesy Essay in English with Quotations .
- The Rain Story Summary and Quotations .
- Ilm ki Ahmiyat Essay in Urdu .
- Ilm ke Faide Essay in Urdu .
For more interesting content, stay tuned for our upcoming articles.
Related Posts
Do Good Have Good Story: A Heartwarming Tale of Kindness
My Aim in Life Essay Quotations: Inspiring Reflections
Leave a comment cancel reply.
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Urdu speech on Parents | والدین کے حقوق پر تقریر
Urdu speech on parents.
ماخوذ از: مسابقاتی تقریریں
والدین کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں
الْحَمْدُ للّٰهِ وَ كَفٰى وَ سَلَامٌ عَلٰى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفٰى، أَمَّا بَعْدُ!
کوستے ہیں قسمت کو زندگی کو روتے ہیں جن کو اپنے بچوں سے خدمتیں نہیں ملتیں
جنابِ صدر، حَکَم صاحبان اور سامعینِ کرام!
میری تقریر کا موضوع ہے ’’والدین کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں‘‘
برادران اسلام!
انسان اپنے وجود میں سب سے زیادہ جس کا ممنون ہے، وہ خالقِ اکبر کی عِلّتِ فاعلہ ذات کے بعد ماں اور باپ ہیں۔ ماں وہ ہستی ہے جس نے بچے کو اپنا خون پلاکر بڑھایا اور نو مہینے تک اس کی مشکلیں سہہ کر اپنے شِکم میں رکھا، پھر اس کے جننے کی ناقابلِ برداشت تکلیف اٹھائی اور اپنا خون دودھ شکل میں پلایا، ماں کے ساتھ جو دوسری ہستی بچے کی تکوین و تولید میں شریک ہے وہ باپ ہے، بچے کی نشو و نما اور تربیت میں ماں کے بعد باپ ہی کی جسمانی و مالی کوششیں شامل ہیں، والدین نے اولاد کی پرورش و پرداخت میں اپنی ہر راحت قربان، اپنا ہر آرام ترک اور اپنی ہر خوشی نثار کردی، لہٰذا اولاد پر فرض ہے کہ اپنے والدین کی کوششوں سے حاصل کی ہوئی قوت کا شکرانہ، ماں باپ کی خدمت کی صورت میں ادا کرے۔
ارشادِ خداوندی ہے: ’’وَ قَضٰى رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوْا إِلَّا إِيَّاهُ وَ بِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَاناً، إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَا أَفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا، وَ اخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَ قُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا‘‘ ’’تیرے رب نے فیصلہ کردیا ہے کہ تم اس کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو، اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو، ان میں سے ایک یا دونوں تمہارے سامنے بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کو افّ بھی نہ کہو، نہ انہیں جھڑکیاں دو اور ان سے ادب سے بولو، ان کے لئے اطاعت کا بازو محبت سے جھکادو اور دعاء کرو کہ اے میرے پروردگار ان پر رحم فرما، جس طرح ان دونوں نے بچپن میں میری پرورش فرمائی۔‘‘
حتّٰی کہ ماں باپ اگر غیر مسلم بھی ہوں تب بھی اللہ تعالیٰ نے دنیا میں ان کے ساتھ نیک برتاؤ کرنے کا حکم دیا ہے، فرمایا: ’’وَ صَاحِبْهُمَا فِيْ الدُّنْيَا مَعْرُوفاً‘‘
اولاد جو مال بھی خرچ کرے اس کے اولین حقدار ماں اور باپ ہیں۔ ارشادِ خداوندی ہے: ’’وَ مَا أَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ‘‘
سامعین کرام!
احادیثِ رسولؐ نے اسی منشائے الٰہی کو مختلف عبارتوں میں ادا فرمایا ہے۔ کبھی ارشاد ہوا: ’’ماں کے پاؤں کے نیچے جنت ہے‘‘، کبھی ارشاد فرمایا: ’’رب کی خوشنودی باپ کی خوشنودی میں ہے‘‘، کبھی ماں باپ کے ساتھ صلہ رحمی اور حسنِ سلوک کرنے کو درازیِ عمر اور کشادگیِ رزق کا ذریعہ بتایا، کبھی ماں باپ کو رحمت و شفقت کی نگاہ سے دیکھنے والے کو حجِّ مقبول کے ثواب کا مژدہ سنایا، کہیں بوڑھے ماں باپ کی خدمت نہ کرنے والے کو ذلیل کہا تو کہیں ان کی شان میں گستاخی کرنے والے کو گناہ کبیرہ کا مرتکب ٹھہرایا فرمایا: ’’مِنَ الْكَبَائِرِ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَيْهِ‘‘
والدین کے حقوق کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام میں جہاد کی بڑی اہمیت ہے، مگر والدین کی خدمت کا درجہ اس سے بھی بڑھ کر ہے، ان کی اجازت کے بغیر جہاد بھی جائز نہیں، اس لئے کہ جہاد کے میدان میں سر ہتھیلی پر رکھ کر جانا ہوتا ہے اور ہر وقت جان جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ اس لیے والدین کی اجازت کے بغیر ان کو اپنے اس جسم و جان کو کھونے کا حق نہیں، جن کو ان کی خدمت کے لئے وقف ہونا چاہیے۔ یہی نہیں بلکہ اگر بیوی اور والدین کے درمیان کوئی ناقابلِ حل اختلاف ہو جائے اور ان دونوں میں سے کسی ایک کو مجبوراً ترجیح دینی پڑے، تو اسلام کا حکم یہ ہے کہ اس حال میں بھی والدین کی اطاعت کی جائے، اس لئے کہ بیوی کا تعلق ایسا ہے، جس کو قانون اور عہد نے پیدا کیا ہے، جو ٹوٹ کر جڑ سکتا ہے، اور مٹ کر بدل سکتا ہے؛ لیکن والدین کا فطری تعلق ناقابلِ شکست اور ناقابلِ تغیر ہے۔
اے ضیا ماں باپ کے سائے کی ناقدری نہ کر دھوپ کا ٹے گی بہت جب شجر کٹ جائے گا
وَ مَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ
- مزید اردو تقاریر
- بچوں کے لیے تقاریر
- اردو تقاریر برائے جمعہ
- اس ویب سائٹ میں مضمون شائع کرانے کے لیے اسے پڑھیں
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Pocket (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
متعلقہ اشاعتیں
بچوں کے لئے تقاریر، توحید کے موضوع پر تقریر، آپ تقریر کیسے کریں
بچوں کے لئے رسالت پر تقریر| بچوں کے لئے تقاریر
بچوں کے لئے نماز پر تقریر | بچوں کے لئے تقاریر
بچوں کے لئے زکوٰۃ کے موضوع پر تقریر| زکوٰۃ کسے کہتے ہیں؟ | زکوٰۃ کی اہمیت و فضیلت
Leave a comment cancel reply.
آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے
اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔
Hadith About Parents والدین کے بارے میں حدیث
- Kindness to The Parents is The Best Deed والدین کے ساتھ حسن سلوک افضل عمل ہے
- Disobedience to Parents is One of The Major Sins والدین کی نافرمانی کرنا گناہِ کبیرہ ہے
- Hadith About Abusing the Parents والدین کو گالی دینے کے بارے میں حدیث
Hadith About Kindness to The Parents is The Best Deed 1. والدین کے ساتھ حسن سلوک افضل عمل ہے
- Hadees in English
- Hadees in Urdu
- Hadees in Arabic
Narrated `Abdullah: I asked the Prophet "Which deed is the dearest to Allah?" He replied, "To offer the prayers at their early stated fixed times." I asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, "To be good and dutiful to your parents" I again asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, 'To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's cause." `Abdullah added, "I asked only that much and if I had asked more, the Prophet would have told me more."
It is narrated on the authority of 'Abdullah b. Mas'ud that he observed. I asked the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) which deed was the best. He (the Holy Prophet) replied: Prayer at its appointed hour. I (again) said: Then what? He (the Holy Prophet) replied: Kindness to the parents. I (again) said: Then what? He replied: Earnest endeavour (Jihad) in the cause of Allah. And I would have not ceased asking more questions but out of regard (for his feelings).
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا، پھر پوچھا، اس کے بعد، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا۔ پوچھا اس کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بتائی اور اگر میں اور سوالات کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ بھی بتلاتے۔ ( لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی )۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کون سا کام افضل ہے؟ (یعنی سب سے بڑھ کر ہے ثواب میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز پڑھنا اپنے وقت پر“ میں نے کہا: پھر کون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیکی کرنا ماں باپ سے“ (یعنی ان کو خوش رکھنا اور ان کے ساتھ احسان کرنا اور ان کے دوستوں کے ساتھ بھی سلوک کرنا) میں نے کہا: پھر کون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد کرنا اللہ کی راہ میں “ پھر میں نے زیادہ پوچھنا چھوڑ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رعایت کر کے۔ (تاکہ آپ پر بار نہ گزرے)۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: الْوَلِيدُ بْنُ الْعَيْزَارِ أَخْبَرَنِي، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا صَاحِبُ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ عَبْدِ اللَّهِ، هَذِهِ الدَّارِ، قَالَ: "سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْعَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: الصَّلَاةُ عَلَى وَقْتِهَا، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي بِهِنَّ وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي".
ححَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِيَاسٍ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: «الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا» قَالَ: قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «بِرُّ الْوَالِدَيْنِ» قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللهِ» فَمَا تَرَكْتُ أَسْتَزِيدُهُ إِلَّا إِرْعَاءً عَلَيْهِ.
Disobedience to Parents is One of The Major Sins 2. والدین کی نافرمانی کرنا گناہِ کبیرہ ہے
Narrated Abu Bakra: Allah's Apostle said thrice, Shall I not inform you of the biggest of the great sins? We said, Yes, O Allah's Apostle He said, To join partners in worship with Allah: to be undutiful to one's parents. The Prophet sat up after he had been reclining and added, And I warn you against giving forged statement and a false witness; I warn you against giving a forged statement and a false witness. The Prophet kept on saying that warning till we thought that he would not stop.
Anas narrated from the Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) about the major sins. He (the Holy Prophet) observed: Associating anyone with Allah, disobedience to parents, killing a person and false utterance.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟ ہم نے عرض کیا ضرور بتائیے یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ٹیک لگائے ہوئے تھے اب آپ سیدھے بیٹھ گئے اور فرمایا آگاہ ہو جاؤ جھوٹی بات بھی اور جھوٹی گواہی بھی ( سب سے بڑے گناہ ہیں ) آگاہ ہو جاؤ جھوٹی بات بھی اور جھوٹی گواہی بھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے مسلسل دہراتے رہے اور میں نے سوچا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش نہیں ہوں گے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کبیرہ گناہوں کے متعلق ”وہ شرک کرنا ہے اللہ کے ساتھ اور نافرمانی کرنا ماں باپ کی اور خون کرنا (ناحق) اور جھوٹ بولنا۔“
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْوَاسِطِيُّ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ؟""قُلْنَا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: "الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ""وَكَانَ مُتَّكِئًا فَجَلَسَ، فَقَالَ: "أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ، أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ"فَمَا زَالَ يَقُولُهَا حَتَّى قُلْتُ: لَا يَسْكُتُ.
وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَبَائِرِ، قَالَ: «الشِّرْكُ بِاللهِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ، وَقَتْلُ النَّفْسِ، وَقَوْلُ الزُّورِ»
Hadith About Abusing the Parents 3. والدین کو گالی دینے کے بارے میں
It is narrated on the authority of 'Abdullah b. Amr b. al-'As that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) observed: Abusing one's parents is one of the major sins. They (the hearers) said: Messenger of Allah, does a man abuse his parents too? He (the Holy Prophet) replied: Yes, one abuses the father of another man, who in turn abuses his father. One abuses his mother and he in turn abuses his (the former's) mother.
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” کبیرہ گناہوں میں سے ہے گالی دینا اپنے ماں باپ کو “، لوگوں نے کہا یا رسول اللہ! کیا کوئی گالی دیتا ہے اپنے ماں باپ کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں دیتا ہے، کوئی گالی دیتا ہے دوسرے کے باپ کو پھر وہ گالی دیتا ہے اس کے باپ کو، اور یہ گالی دیتا ہے اس کی ماں کو، وہ گالی دیتا ہے اس کی ماں کو۔“
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مِنَ الْكَبَائِرِ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَيْهِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَهَلْ يَشْتِمُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ؟ قَالَ: «نَعَمْ يَسُبُّ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ، وَيَسُبُّ أُمَّهُ فَيَسُبُّ أُمَّهُ»
While parents devote everything to bring up the children and brighten their future, the children too are under the religious obligation to reciprocate their parents’ love and care with something even better. Islam lays great emphasis on serving and caring for your parents.
When asked about the deed dearest to Allah, the Holy Prophet Hazrat Muhammad (May peace and blessings of Allah be upon Him) said, “Offer prayer”. When asked, “What is the next in goodness?”, He (ﷺ) said, “Be good and dutiful to your parents”. When the question was repeated for the third time, He replied, “Do Jihad (i.e. fight for Allah’s cause).”
From the above Hadith about parents, you can realize the importance of showing kindness to your parents.
Similarly, the Noble Quranstresses upon the progeny to don’t even say “Uff” to your mother or father as any one of them reaches the old age.While Allah Almighty ordains the good treatment of parents, He (SwT) warns against treating them with disrespect.
The following verse of the Majestic Quran, taken from Chapter 17 (Surah Al-Isra) is particularly notable in this regard:
وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا ۚ إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِندَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا (17:23)
Translation: “And your Lord has decreed that you not worship except Him, and to parents, good treatment. Whether one or both of them reach old age [while] with you, say not to them [so much as], "uff," and do not repel them but speak to them a noble word.”
The same directive has been repeated on multiple occasions in the Noble Quran.
مزید احادیث پڑھیں
- باپ جنت کا بہترین دروازہ ہے
- ماں کے بارے میں احادیث
- جھوٹ بولنے اور اس کی سزا کے بارے میں حدیث
- نکاح و شادی سے متعلق احادیث
- حسد کرنے والے کے بارے میں احادیث
- دجال کی نشانیوں کے بارے میں حدیث
Search Here
Ahadees e mubarka, hadith about time in urdu, hadith about eyebrows in urdu, hadith about respecting elders, hadith about praising someone, hadith about lanat - is cursing someone permissible in islam, advertisment.
Recent Posts
Easy Ways To Lose Weight
Apps Helps To Improve Mental Health
A Cook Without Head
Obesity Causes And Treatment in Urdu
Masnoon duain, dua for victory and success, dua for ziddi child, dua for jumma to earn sawab, dua for peace of heart, strange & interesting, samandari raaz batanay wali machli, log hakla ker kion boltay hain, bathroom mein zindagi guzarnay wala khandaan, cooking recipes, social sharing.
Ilmlelo.com
waldain ka ehtram essay in urdu | والدین کا احترام مضمون اردو
Today in this blog post, we write a waldain ka ehtram essay in urdu for classes 8,4,3,5,7,10,12 and 6 with poetry and quotes in easy and short words that are easy to understand
Parents are the first people we know and the first people who take care of us. They give us life, they care for us, and they teach us how to survive in this world. It is natural that we should love them and respect them for all they have done for us. But sometimes it is hard to show them how much we appreciate them. We may not always agree with them or like what they do, but we should always remember how much they love us.
Essay on waldain ka ehtram in urdu pdf download
Parents are the most important people in the lives of their children. They are the ones who have given us life, and they are the ones who have taken care of us since we were born. We owe them everything, and we should always respect them.
Your parents are the most important people in the world to you. Respect them, and they’ll be there for you in good times and bad. Showing respect will show them that you’re a good kid and that you know how to handle yourself. I hope you enjoy reading waldain ka ehtram mazmoon for 2nd year and other classes with PDF
Note:You can also read tandrusti hazar naimat hai essay in urdu
Leave a Comment Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
Essay on Waldain ka Ehtram in Urdu
Back to: Urdu Essays List 1
والدین کا احترام پر ایک مضمون
والدین اللہ کا دیا ہوا نایاب تحفہ ہیں۔ اولاد سے والدین کا رشتہ ایسا ہے کہ وہ بنا کسی فتنہ کے، بنا کسی شرط کے اپنی اولاد کی پرورش کرتے ہیں، ان کی ہر خواہشات کو پورا کرتے ہیں، ان کی صحت سے لے کر ان کی ہر ضرورت اور ہر خوشی کو پورا کرتے ہیں۔ والدین کے احسانات کا بدلہ انسان اپنی پوری زندگی میں نہیں چکا سکتا۔ والدین ہماری خوشی کے لیے اپنی زندگی تک بھول جاتے ہیں۔
اللہ تبارک تعالی کا فرمان ہے کہ اپنے ماں باپ کا احسان مانو، ان کا احترام کرو۔ اگر اللہ کے بعد کوئی اہمیت رکھتا ہے تو وہ والدین ہیں جو ہمیں دنیا میں رہنے کے قابل بناتے ہیں، ہمیں چلنا سکھاتے ہیں، کھانا پینا٬ اٹھنا بیٹھنا سکھاتے ہیں۔ اس لئے اللہ تعالی ہر انسان کو حکم دیتا ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔ ان کے احسانات کو مانو۔ کہیں پر بھی ایسا نہ ہو کہ تم انہیں بھول جاؤ۔
اللہ تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا کہ جب تمہارے والدین بوڑھے ہوجائیں اور جب ان کا دماغ بچوں کی طرح ہو جائے اور وہ بچوں کی طرح جھنجھلانے لگے اور ضد کرنے لگیں تو اس وقت اگر تو نے ‘اف’ بھی کیا تو میں تجھے معاف نہیں کروں گا۔
اللہ تبارک و تعالی نے ماں باپ سے اف بھی کرنا حرام قرار دیا ہے اور آج کل کی اولاد ماں باپ کے ساتھ بے حد برا سلوک کرتی ہیں۔ ان کو جھڑکتی ہیں اور بدزبانی کرتی ہیں۔ اللہ ایسی اولادوں پر عذاب نازل کرتا ہے۔
اللہ تبارک و تعالی کہتا ہے کہ اپنے والدین سے نرم لہجے میں بات کرو، شریفانہ انداز میں بات کرو۔ انہیں لگنا چاہیے کہ ہاں یہ ہماری اولاد ہے جس کی ہم نے پرورش کی ہے، واقعی یہ ہمارا نیک بچہ ہے۔ اللہ کہتا ہے اپنے والدین کے آگے ہمیشہ جھکے رہو۔ ان کے سامنے اپنے بازوؤں کو جھکا کر کھڑے ہو۔
ماں باپ کا اس قدر احترام ہے کہ خدا چھوٹی چھوٹی بات کے لئے بھی کہہ رہا ہے ان کے احترام کی کتنی زیادہ انتہا ہے۔ اپنے آپ کو جھکانا٬ نرم لہجے میں بات کرنا اور اف تک نہ کرنا اتنی زیادہ انتہا ہے۔
اور اتنی انتہا کے بعد بھی ان کے لیے سجدے میں گر کر اللہ کے سامنے رو کر گڑگڑا کر انکے گناہوں کے لئے ان کی مغفرت کی دعا کرو۔ ان کے زندہ رہنے پر بھی اور مرنے کے بعد بھی۔
اللہ تبارک وتعالی فرماتا ہے کہ اپنے ماں باپ کے اس رحم کو یاد کرو جو انہوں نے تم پر بچپن میں کئے ہیں۔ اگر آج ہم اپنی زندگی جی رہے ہیں تو اس زندگی کو بہتر بنانے والے ہمارے والدین ہیں۔ جس وقت ہم پیدا ہوئے تو ہماری کوئی اہمیت نہیں تھی۔ ہم صرف ایک گوشت کا ٹکڑا تھے۔ ہم سب کو پالنے والے٬ ہمیں قابل بنانے والے ہمارے والدین ہیں۔
اگر ہمارے ماں باپ ہمارے اوپر رحم نہیں کرتے تو ہم بڑے ہو کر قابل نہیں بنتے۔ لیکن قابل ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ان کے سامنے بدزبانی کریں، ان سے برے لہجے میں بات کریں۔ ماں باپ ایک انمول نعمت ہیں جنہیں خدا نے ہمارے لئے تحفہ بناکر بھیج دیا ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے، ان کے سامنے سر جھکا کر بات کرنی چاہیے اور ان کے ساتھ ادب سے پیش آنا چاہیے۔ ان کا احترام کرنا چاہیے۔ اور ان کے لیے دعا کرنی چاہیے کہ اے اللہ ہمارے ماں باپ پر اسی طرح رحم کر جس طرح انہوں نے بچپن میں ہمارے اوپر کیا تھا۔ اے رب تو ان کے گناہوں کو معاف کر دے۔ انکی غلطیوں کو معاف کردے۔
قرآن مقدس کی سورہ احکاف آیت نمبر 15 میں اللہ تعالی فرماتا ہے کہ یہ میرا حکم ہے کہ اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرو، ان کا احترام کرو۔ جو شخص اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک نہیں کرے گا اور ان کا احترام نہیں کرے گا ان کے ساتھ ادب سے پیش نہیں آئے گا تو وہ والدین کی نافرمانی کا گناہ گار بن جائے گا۔ اور اللہ تبارک و تعالی والدین کی نافرمانی کرنے والے کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ اللہ پاک ہم سب کو والدین کا احترام کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔
IMAGES
VIDEO
COMMENTS
Essay On Parents In Urdu Language - In this article we are going to read essay On My parents in urdu , Essay On Parents In Urdu Language , والدین (ماں باپ) پر ایک مضمون, والدین خدا کی دی ہوئی وہ نعمت ہیں جن کی تعریف میں جتنا کہا یا لکھا جائے اتنا کم ہے۔.
اپنے والدین کی عزت کرنے سے مراد اپنے الفاظ اور اعمال میں باادب ہونا اور انکے رتبے کے لئے تعظیم کا اندرونی رویہ رکھنا ہے۔. ان کی کہی اور بن کہی خواہش پوری کرنا ہے۔. اخلاقی اور مذہبی طور پر والدین ...
Explore the deep significance of respecting parents with our Urdu essay PDF. Download and learn about parental rights and responsibilities!
Urdu speech on Parents. ماخوذ از: مسابقاتی تقریریں. والدین کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں. الْحَمْدُ للّٰهِ وَ كَفٰى وَ سَلَامٌ عَلٰى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفٰى، أَمَّا بَعْدُ! کوستے ہیں قسمت کو زندگی کو روتے ہیں. جن کو اپنے بچوں سے خدمتیں نہیں ملتیں. جنابِ صدر، حَکَم صاحبان اور سامعینِ کرام!
Translation: “And your Lord has decreed that you not worship except Him, and to parents, good treatment. Whether one or both of them reach old age [while] with you, say not to them [so much as], "uff," and do not repel them but speak to them a noble word.”
Essay on waldain ka ehtram in urdu pdf download. click here. Parents are the most important people in the lives of their children. They are the ones who have given us life, and they are the ones who have taken care of us since we were born. We owe them everything, and we should always respect them.
والدین ہماری خوشی کے لیے اپنی زندگی تک بھول جاتے ہیں۔. اللہ تبارک تعالی کا فرمان ہے کہ اپنے ماں باپ کا احسان مانو، ان کا احترام کرو۔. اگر اللہ کے بعد کوئی اہمیت رکھتا ہے تو وہ والدین ہیں جو ہمیں ...
اخلاق کا سب سے پہلا سبق بھی والدین کا ادب ہی ہے۔. ماں باپ جنہوں نے ہمیں پالا ، ہماری چھوٹی بڑی خواہشیں پوری ...
Hadith About Parents gives you a better understanding of how to give respect, treat and love your parents when you find them in their old ages. Be polite and gentle while talking to them.
My Parents Essay in Urdu || اردو مضمون : میرے والدینSubscribe our channel for More Urdu EssayThank You😊⏩ Topics Covered ⏪My Parents Essay in UrduParagraph o...